(ایجسیز)
ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کیلیے حتمی معاہدے کا متن ایران اور عالمی طاقتیں اگلے ماہ مئی میں تیار کریں گی۔ جبکہ امریکی حکام کے مطابق امکان ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے حولے سے حتمی اور جامع معاہدہ جولائی میں مکمل کر لیا جائے گا۔
امریکی حکام نے اس بارے میں میڈیا کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تفصیلی طور پر بریف کیا۔ ان حکام کے مطابق تمام ممالک کے مذاکرات کار اگلے ہفتے کے دوران ویانا میں ملاقات کریں گے ، جہاں حتمی متن کی تیاری پر بات ہو گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے ساتھی ممالک اس کوشش میں ہیں کہ ایران کو جوہری بم اور اسلحہ کی تیاری سے روک سکیں۔ جبکہ ایران ایک طویل
عرصے سے اس امر کی تردید کرتا آیا ہے کہ اس کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ امریکا اور اس کے اتحادی مغربی ممالک ایران کے اس دعوے پر مطمئن نہیں ہیں۔
کئی عشروں کے تعطل کے بعد پچھلے سال ایرانی جوہری تنازعے پر ازسرنو بات چیت شروع ہوئی جو 24 نومبر کو ابتدائی معاہدے تک پہنچی۔ ابتدائی معاہدے کے بعد امریکا اور مغربی ملکوں نے ایران پر عاید پابندیوں میں قدرے نرمی کی ہے۔
امریکی حکام نے بتایا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں اطیمنان کے لیے جاری کاموں میں سے اب زیادہ تر تکنیکی نوعیت کا ہی کام باقی رہ گیا ہے۔ واضح رہے ایران کے ساتھ جوہری معاملات کی بہتری کیلیے ڈاکٹر حسن روحانی کے برسر اقتدار آنے کے بعد ہی ممکن ہوئی ہے۔